الفاظ جھوم کر یوں قلم سے رواں ہوئے
نعتِ نبی کے واسطے سب ضو فشاں ہوئے
ماہِ رسول نے یوں کیا نرم قلب کو
مشغول نعت میں سبھی اہلِ زباں ہوئے
جب سے درِ حبیب کے ہم ہوگئے غلام
تو معتبر زمانے میں ہم بھی میاں ہوئے
آمد پہ کھلکھلائیں مدینے کی بچیاں
روشن نبی کے نور سے دل کے مکاں ہوئے
ادنٰی سے چند لفظ ہیں بخشش کے واسطے
اوصاف ہم سے کب ابھی ان کے بیاں ہوئے
پروانے کو چراغ سے نسبت ہے سو عطا
محفل جہاں حضور کی دیکھی وہاں ہوئے