اللہ کے احکام ہی پہ میری نظر ہے

اللہ نے جو فرمایا مِری راہ گزر ہے

قرآنِ مبیں سب کے لیے نورِ سحر ہے

اللہ رے ہر حرف میں نکہت کا اثر ہے

مومن کے لیے دل کا سکوں نورِ نظر ہے

ہر در سے مقدّس ہے جو اللہ کا گھر ہے

اللہ ہی فقط جانتا ہے حال دِلوں کے

جو کچھ بھی کسی دل میں ہے اللہ کو خبر ہے

اللہ کی رحمت کے شجر اس میں ہیں لاکھوں

کعبہ ہی مِری زیست کی اِک راہ گزر ہے

انساں کو بناتا ہے یہی طاہر و طیّب

کعبے کا سفر رُوح کی خوشبو کا سفر ہے

جینا اُسے آجائے کبھی یہ نہیں ممکن

اللہ کے احکام سے جس کو بھی مفر ہے

اللہ سے دُعا ہے ، کہ مدینے میں رہوں میں

طاہرؔ ! مِرا مرکز تو مدینے کا نگر ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]