امت پہ ترا ہے یہ احسان ابُو طالب

تُو ماہِ رسالت کا نگہبان ابُو طالب

سب عمر لگائی ہے آقا کی حفاظت میں

راضی لو ہوا تجھ سے رحمان ابُو طالب

احمد کے وسیلہ سے مانگی ہے دعا تُو نے

کامل ہے ترا بے شک ایمان ابو طالب

حیدر کے ہیں بابا تو حسنین کے دادا ہیں

اللہ نے دی تجھ کو یہ شان ابُو طالب

اور عقد پڑھایا ہے سرکارِ دو عالم کا

ارفع ہے وہ کس درجہ انسان ابُو طالب

اشعار میں ملتی ہے تصدیق نبوت کی

پڑھ کر تو ذرا دیکھو دیوان ابُو طالب

آقا کی نگہبانی تو ناز سے کرتا ہے

ہے تیرا محمد سے پیمان ابو طالب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]