اردوئے معلیٰ

Search

امیدوار میں بھی ہوں نگاہِ التفات کا

وہ کر رہے ہیں آج فیصلہ مقدرات کا

 

بس اک نگاہِ حق نگر نے آئینہ بنا دیا

ہمارے دل پہ تھا بہت غبار خواہشات کا

 

نبی کے نقشِ پا میں کائنات دیکھ لو گے تم

طلسم ٹوٹنے تو دو ذرا حصارِ ذات کا

 

وہ صادق و امین وہ عظیم لازوال سچ

وہ آئینہ خدائے بے نیاز کی صفات کا

 

وہ نور نور آدمی حرا کی خلوتوں میں تھا

اُسی کو دے دیا گیا نظام کائنات کا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ