اردوئے معلیٰ

Search

اِتِّبَاعِ سرورِ عالم سے روشن ہو عمل!

یوں رقم ہو نعت کے اُسلوب میں تازہ غزل

 

ہے تسلط غیر کا قلب و دماغ و روح پر!

لکھ دیا ہے وقت نے ماتھے پہ ’’ذلت ہے اَٹل‘‘

 

چھوڑ کر اِک جادۂ روشن کو امت آپ کی

چاہتی ہے ساتھ ہی پاتی رہے نسبت کا پھل!

 

کان میں مسلم کے پھونکا ہے یہی شیطان نے

گر بلندی چاہتا ہے تو، اِنہی راہوں پر چل

 

چل رہی ہے ذلتوں کی رہ پہ اُمت آپ کی

اِک اشارے سے بدل دیجے یہ اسباب و علل!

 

نوحہ خواں ہے پھر عزیزؔ احسن زوالِ قوم کا

درد کے اَشجار میں اے کاش اب آ جائے پھل!

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ