اِک ایسا فیضِ کرم چشمَِ التفات میں ہے

نبیؐ کا ذکر ہماری رگِ حیات میں ہے

زمیں سے تابہ فلک لامکاں سے آگے تک

کہ ذکر ساقیء کوثر کا کائنات میں ہے

طلب کریں نہ کریں سب کو ہیں عطا کرتے

عطا و جُود و کرم آپؐ کی صفات میں ہے

گزر گیا جو حبیبِؐ خدا کی چوکھٹ پر

وہ ایک لمحہ معظم مری حیات میں ہے

مرے قلم نے یہ اشفاقؔ اعتراف کیا

سرور و کیف عجب مصطفیٰؐ کی نعت میں ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]