اردوئے معلیٰ

Search

آج دل کو بے قراری اور ہے

غم گساری، گریہ زاری اور ہے

 

پاؤں زخمی ہو گئے تو یہ کھُلا

راستوں کی بردباری اور ہے

 

آج شب تیری خوشی کے نام تھی

جو ترے غم میں گزاری اور ہے

 

برملا ہنسنا نجاتِ غم نہیں

شہرِ غم سے رستگاری اور ہے

 

درد کی مہماں نوازی اور تھی

ضبط کی تیمار داری اور ہے

 

اب یہاں بکھرا ہوا ہے اور کچھ

چار سُو پھیلی خماری اور ہے

 

آپ نے قصّہ سُنا ہے اور ہی

داستاں جو تھی ہماری اور ہے

 

اُسکا یوں دامن چھُڑا لینا نہیں

زینؔ وجہ دل فگاری اور ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ