آپ کا جود و کرم شاہِ امم

خوب سب پہ دم ، بدم شاہِ امم

عرشِ اعظم کی بلندی بھی تو ہے

آپ کے زیرِ قدم شاہِ امم

آپ آئے تو جہاں والوں کے سب

مٹ گئے رنج و الم شاہِ امم

انبیاء و مرسلیں میں آپ ہیں

سب سے اعلیٰ ، محترم شاہِ امم

آپ ہیں صادق ، امیں ، اُمّی لقب

آپ کا سچا دھرم شاہِ امم

ہیں فدا جس پر وہ باغاتِ عدن

آپ کا باغِ اِرم شاہِ امم

کاش! مر جائیں مدینے پاک میں

آپ کے قدموں میں ہم شاہِ امم

حاصلِ کُن آپ ہیں جانِ جہاں

رہبرِ عرب و عجم شاہِ امم

شرک و بدعت اور جہالت کے سبھی

آپ نے توڑے صنم شاہِ امم

آپ ہی رکھیں گے روزِ حشر بھی

ساری اُمت کا بھرم شاہِ امم

کیجیئے اب مجھ رضاؔ پر بھی کرم

ہیں بہت در پیش غم شاہِ امم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]