آپ کی یادوں سے جب میری شناسائی ہوئی
دل کی دھرتی پر خوشی کی بزم آرائی ہوئی
آپ کے حُسنِ صباحت کے سُنے جب تذکرے
آنکھ یہ میری زیارت کی تمنائی ہوئی
لب پہ آنے سے فقط اک الصلٰوۃ والسلام
دل میں میرے شادمانی اور رعنائی ہوئی
آپ کو دیکھا ہے جس نے اُس نے حق دیکھا حضور
بات سچی آپ کی ہے آپ فرمائی ہوئی
حضرتِ صدیق و فاروق و علی ، عثمان سے
آپ کے دیں کی خلافت کی بھی زیبائی ہوئی
آپ کی نعتیں پڑھی جب بھی رضاؔ نے یانبی
ہر طرف سے خوب ہی اس کی پذیرائی ہوئی