اے خدا تیری عظمت کا کیا ہو بیاں ، تیرے اک لفظِ کن سے ہے سارا جہاں

تو یہاں تو وہاں ،تو عیاں تو نہاں ،تیرے اک لفظِ کن سے ہے سارا جہاں

تیری عظمت بتائی نبی نے ہمیں ،تیری وحدانیت پر یقیں ہے ہمیں

سب کا خالق ہے تو جتنے ہیں انس و جاں ، تیرے اک لفظِ کن سے ہے سارا جہاں

ہر نفس میں ثنا تیری کرتا رہوں ، تیرے احکام پر ہی میں چلتا رہوں

حمد لکھتا رہوں دم بہ دم میں یہاں ’تیرے اک لفظ کن سے ہے سارا جہاں

ارض کعبہ کو بھی ارض طیبہ کو بھی، دیکھ لوں آنکھ سے ہے تمنا مری

ہو عنایت تری میں وہاں دوں اذاں ، تیرے اک لفظِ کن سے ہے سارا جہاں

تیری وحدانیت میرا ایمان ہے، میرے پیش نظر صرف قرآن ہے

دے ہدایت مجھے میں رہوں خوش گماں ، تیرے اک لفظ کن سے ہے سارا جہاں

دل میں روشن نبی کی ہو قندیل بھی، تیری حمد و ثنا کی ہو تکمیل بھی

کلمۂ حق ہو خوشدلؔ کو بس حرزِ جاں ،تیرے اک لفظِ کن سے ہے سارا جہاں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]