اے قاسمِ عطائے احد ! کیجیے مدد !

امت کو آن پہنچے رسد ! کیجیے مدد !

اے منظرِ جمالِ خدا ! دور ہو بلا !

اے مظہرِ جلالِ صَمَد ! کیجیے مدد

اے حامی و انیسِ غریباں ! نگاہِ لطف !

اب ظلم ہیں ورائے عدد کیجیے مدد

آقائے خضر ! عشق کو آبِ بقا مِلے !

ہو فسق اب سپردِ لحد ! کیجیے مدد

حالِ تباہ آپ سے کب ہے چھپا ہوا

اے منبعِ علوم و خرد ! کیجیے مدد !

دیں کی محافظت کے بجائے کچھ اہل علم

آپس میں کررہے ہیں حسد ، کیجیے مدد !

دستِ عدو سے آپ کے عشاق کا حضور !

ہوتا ہے اب تو قتلِ عمد کیجیے مدد !

فردوس میں جوار معظم کو چاہیے

اپنی رضا کی دے کے سند ! کیجیے مدد !

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]