اردوئے معلیٰ

Search

اے کاش روح مری مستفید ہو جائے

پڑھوں درود تو آقا کی دید ہو جائے

 

میں حرف حرف ملاؤں بہت قرینے سے

بنے جو نعت تو لفظوں کی عید ہو جائے

 

مدینہ ڈھال لے یوں قلب اپنے قالب میں

نظر جھکی رہے دل کی مرید ہو جائے

 

حضور عشق کا دل میں جو درد رہتا ہے

یہ درد اور بڑھے اور شدید ہو جائے

 

حضور شعر کہوں آپ ہی کی مدحت کے

حضور شاعری میری مفید ہو جائے

 

جواز پوچھے کوئی گر عطا غلامی کا

یہ نعت حشر میں میری رسید ہو جائے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ