بابا ہیں ترے شاہِ عرب سیدہ زینب

حـضورِ اکرم کی بڑی شاہزادی سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی بارگاہ میں

بابا ہیں ترے شاہِ عرب سیدہ زینب

ہے پاک ترا اعلیٰ نسب سیدہ زینب

اے بنتِ نبی بنتِ خدیجہ ترے دل کو

پہنچے ہیں بہت رنج و تعب سیدہ زینب

اے اُمِ امامہ ترا اکرام ہے واجب

کرتے ہیں فرشتے بھی ادب سیدہ زینب

اے قاسمِ نعمت کی بڑی لاڈلی بیٹی

صدقہ ترا کرتے ہیں طلب سیدہ زینب

چادر مرے آقا نے کفن کے لئے بخشی

خلاق سے واصل ہوئی جب سیدہ زینب

اشفاقؔ نے پائے ہیں جو انعام جہاں میں

سب ہیں ترے بابا کے سبب سیدہ زینب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]