اردوئے معلیٰ

بات بن جاتی ہے اپنی بھی تری بات کے ساتھ

دائرے ذات کے بُنتا ہوں تری نعت کے ساتھ

 

اذن کے سارے دریچوں سے ہَوا آتی ہے

خامۂ شوق بھی جھوم اُٹھتا ہے نغمات کے ساتھ

 

ایک امکان بھی رہتا ہے پسِ حرفِ نیاز

آپ آ جائیں کسی رات کے لمحات کے ساتھ

 

سلسلے حرف کے جُڑتے ہیں بکھر جاتے ہیں

اک تری نعت ہو قرآن کی آیات کے ساتھ

 

ہر زماں روشن و تاباں ہے حُسینی منظر

فتح تعبیر نہ ہو پائی کبھی مات کے ساتھ

 

وہ مرا پِیر، مری زیست کا عنوان بھی ہے

جی رہا ہوں مَیں کرم شاہ کے حسنات کے ساتھ

 

سانس بھی ساتھ ہی چلتی ہے تو چلتا ہے نظام

دھڑکنیں مدح سرا ہیں مری ساعات کے ساتھ

 

درِ ایجاب و عنایت ہے کُشادہ مقصودؔ

نعت مَیں بھیجتا رہتا ہوں مناجات کے ساتھ

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔