باغِ سخن نہ ہوگا اس کا خزاں رسیدہ

حصے میں جس کے آیا سرکار کا قصیدہ

وہ میرے مصطفی ہیں وہ میرے مصطفی ہیں

کامل ہے جن کی سیرت اوصاف ہیں حمیدہ

ہے اتباعِ آقا، وجہِ فلاح عالم

امت کو زہرِ قاتل افکار ہیں جدیدہ

سرکار کی اطاعت، اللہ کی اطاعت

اعلان کر رہا ہے تاریخ کا جریدہ

سلمان فارسی کی قسمت پہ جاؤں قرباں

انمول ہو گیا وہ، تو نے جسے خریدا

آقا کریم آقا، آقا رحیم آقا

عصیاں کے بوجھ سے ہے میری کمر خمیدہ

جیسی تڑپ ہو ویسی ہوتی ہے مہربانی

آجائے گا، بلاوا گر قلب ہے تپیدہ

بعد از خدا ہیں میرے آقا بزرگ و برتر

ایماں یہی ہے میرا، میرا یہی عقیدہ

عادت صدف ہو جس کی صلِ علی کا نغمہ

ہرگز کبھی نہ ہوگا رنجیدہ و کبیدہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]