بحرِ نورِ ذات ہے کوئے حبیب

اصلِ صد ” تسنیم ” ہے جوئے حبیب

ملکِ مالک پر ہے قابوئے حبیب

کب محب سے ہے من و توئے حبیب ؟

محوِ سیرِ دشتِ اِلہامی رہی

فکر ہے، صد شکر ، آہوئے حبیب

فیض لیتی ہے قمیصِ یوسفی

واہ رے خوشبوئے گیسوئے حبیب

دیکھتے ہیں سب روئے مرضیِٔ رب

دیکھتا ہے رب سوئے روئے حبیب

چاندنی جس نے شبِ اُمّت میں کی

کربلا میں تھا وہ مہ روئے حبیب

حیدر و زہرا ہیں بحرین اور پسر

ایک مَرجان ایک لُؤلُوئے حبیب

جس طرح ہو اِجتماعِ قبلتین

مُتَّصِل ہیں ایسے ابروئے حبیب

اُن سے سیکھی اِنس نے انسانیت

خود خدا ہے واصفِ خوئے حبیب

دامِ پرسش سے رہائی کا سبب

ہے معظم نعتِ گیسوئے حبیب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]