’’بختِ خفتہ نے مجھے روضہ پہ جانے نہ دیا‘‘

حالِ دل شاہِ مدینہ کو سنا نے کو نہ دیا

جالیِ پاک کو آنکھوں میں بسا نے نہ دیا

’’چشم و دل سینے کلیجے سے لگا نے نہ دیا‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated