بہاریں ہی بہاریں ہیں چَمن میں
نبی کے ذِکر سے خوشیاں زَمن میں
نبی کی یاد آئی دِل ہے مَہکا
سُکوں کی لہر دوڑی تَن، بَدن میں
نبی کے نام پر جو بٹ رہا ہے
تبھی تو برکتیں ہیں ایسے دَھن میں
خدا کا نُور اُترے گا یقینا
نبی کا نام لینا انجمن میں
فرشتے اس لیے ہیں رَشک کرتے
نبی کے عشق کا ڈیرہ ہے مَن میں
ہوں پیدا جِدّتیں اور نُدرتیں بھی
نبی جی مجھ رضاؔ کے بھی سخن میں