تجھ کو دلِ فسردہ جو تسکین چاہیے

ہونا بس ان کی یاد میں غمگین چاہیے

آئیں گے وہ ضرور مگر ایک شرط ہے

سوز وفا سے قلب کی تزئین چاہیے

جو مست جام عشق رسول کریم ہے

اس کی پناہ لے لے اگر دین چاہیے

ہم کیوں تلاش ضابطۂ زندگی کریں

ہم کو نبی کے عشق کا آئین چاہیے

وقت اجل عزیزو ! مری جان کے لیے

نام رسول پاک کی تلقین چاہیے

تسکین جان و تن کے لیے اے مرے کریم!

طیبہ کی سر زمیں پئے تدفین چاہیے

پہلے ہو میری آنکھ میں روئے شہ امم

پھر اس کے بعد سورہ یٰسین چاہیے

مانگوں جو میں دعا میں مدینہ تو قدسیو!

لب سے تمہارے بس مجھے آمین چاہیے

اشعار میرے نورؔ کریں کاش وہ قبول

خلقت سے مجھ کو داد نہ تحسین چاہیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]