تخلیقِ حرف و لفظ کا مقصد کہیں جسے
تحریرِ کائنات کا ابجد کہیں جسے
انسانیت کی آخری سرحد کہیں جسے
وہ پیکرِ جمیل محمد کہیں جسے
ہر جنبشِ خیال بصیرت کا باب ہے
وہ ربِّ آگہی کی مقدّس کتاب ہے
تخلیقِ حرف و لفظ کا مقصد کہیں جسے
تحریرِ کائنات کا ابجد کہیں جسے
انسانیت کی آخری سرحد کہیں جسے
وہ پیکرِ جمیل محمد کہیں جسے
ہر جنبشِ خیال بصیرت کا باب ہے
وہ ربِّ آگہی کی مقدّس کتاب ہے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں