ترےؐ غلام کا انعام ہے عذاب نہیں

یہ ایک میٹھی حقیقت ہے کوئی خواب نہیں

مرے نبیؐ کے اشاروں پہ رقص کرتا ہے

مرے نبیؐ کا کھلونا ہے ماہتاب نہیں

وہ احترام کے قابل نہیں ہمارے لیے

کہ جس کے دل میں تراؐ جذبِ اضطراب نہیں

ازل سے جلوئہ یزداں چھپا رہا ، لیکن

حضورؐ آپؐ سے پردہ نہیں حجاب نہیں

ہر اک سوالی تراؐ با مراد ہو کے گیا

ترےؐ کرم کی کوئی حد نہیں حساب نہیں

حبیبؐ ایک ہی واحد نے خلق فرمایا

حضورؐ آپؐ کا ثانی نہیں، جواب نہیں

طلب کے ہاتھ میں اشفاقؔ اور کچھ بھی نہیں

حضورؐ تیرےؐ سوا کوئی انتخاب نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]