اردوئے معلیٰ

Search

تعذیب کی ساعت جب آئے کہتے ہیں کہ ٹلنا مشکل ہے

بہتر ہے بدل لو اپنے کو فطرت کا بدلنا مشکل ہے

 

صد حیف بلا کی پستی ہے اب اس سے نکلنا مشکل ہے

اب تک تو سنبھلتے آئے تھے اس بار سنبھلنا مشکل ہے

 

میدانِ عمل میں اتریں گر حالات بھی کروٹ لیں شاید

اے شیخِ مکرم باتوں سے حالات بدلنا مشکل ہے

 

خود آگ میں اپنی جلتے ہیں پروانے فدائے شمع ہیں کب

اے دوست پرائی آگ میں تو سب کہتے ہیں جلنا مشکل ہے

 

پہچان کھرے اور کھوٹے کی اس راہ میں ہوتی ہے ہمدم

یہ راہِ محبت ہے اس میں ہر ایک کا چلنا مشکل ہے

 

یہ ظلمتِ شب یہ سہما دل پُر ہول یہ منظر اُف توبہ

تم صبح کی خبریں دیتے ہو یاں رات نکلنا مشکل ہے

 

دلکش ہے ہمیں ہر نظارہ ہر رنگ میں ہم کھو جاتے ہیں

یہ حال نظرؔ ہے جب اپنا کیا پاؤں پھسلنا مشکل ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ