تمھارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا
ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہو گا
دکھائی جائے گی محشر میں شانِ محبوبی
کہ آپ ہی کی خوشی آپ کا کہا ہو گا
خدائے پاک کی چاہیں گے اگلے پچھلے خوشی
خدائے پاک خوشی ان کی چاہتا ہو گا
کسی کے پلّہ پہ یہ ہوں گے وقت وزن عمل
کوئی امید سے منہ ان کا تک رہا ہو گا
کوئی کہے گا دہائی ہے یا رسول اللہ
تو کوئی تھام کے دامن مچل گیا ہو گا
کسی کو لے کے چلیں گے فرشتے سوئے جحیم
وہ اُن کا راستہ پھِر پھِر کے دیکھتا ہو گا
شکستہ پا ہوں مرے حال کی خبر کر دو
کوئی کسی سے یہ رو رو کے کہہ رہا ہو گا
خدا کے واسطے جلد ان سے عرض حال کرو
کسے خبر ہے کہ دم بھر میں ہائے کیا ہو گا
پکڑ کے ہاتھ کوئی حال دل سنائے گا
تو رو کے قدموں سے کوئی لپٹ گیا ہو گا
زبان سوکھی دکھا کر کوئی لبِ کوثر
جناب پاک کے قدموں پہ گر گیا ہو گا
کوئی قریب ترازو کوئی لبِ کوثر
کوئی صراط پر اُن کو پُکارتا ہو گا
یہ بے قرار کرے گی صدا غریبوں کی
مقدس آنکھوں سے تار اشک کا بندھا ہو گا
میں ان کے در کا بھکاری ہوں فضلِ مولیٰ سے
حسنؔ فقیر کا جنت میں بسترا ہو گا