اردوئے معلیٰ

Search

تمہارے بعد رہا کیا ہے دیکھنے کے لیے

اگرچہ ایک زمانہ ہے دیکھنے کے لیے

 

کوئی نہیں جو ورائے نظر بھی دیکھ سکے

ہر ایک نے اسے دیکھا ہے دیکھنے کے لیے

 

بدل رہے ہیں زمانے کے رنگ کیا کیا دیکھ

نظر اٹھا کہ یہ دنیا ہے دیکھنے کے لیے

 

ذرا جو فرصت نظارگی میسر ہو

تو ایک پل میں بھی کیا کیا ہے دیکھنے کے لیے

 

گزر رہا ہے جو چہرے پہ ہاتھ رکھے ہوئے

یہ دل اسی کو ترستا ہے دیکھنے کے لیے

 

نہیں ہے تاب نظارہ ہی آفتابؔ حسین

وگرنہ دہر میں کیا کیا ہے دیکھنے کے لیے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ