اردوئے معلیٰ

Search

تم مری زندگی میں بھی نہیں ہو

اور اب شاعری میں بھی نہیں ہو

 

وصل کی خواہشوں سے نکلے تو

ہجر کی بے بسی میں بھی نہیں ہو

 

تم نے جب دوستی نہیں رکھی

تو مری دشمنی میں بھی نہیں ہو

 

میرے دل کے سکون کے موجب

تم مری خودسری میں بھی نہیں ہو

 

میں جو تم میں اگر کہیں نہیں ہوں

تم مری ڈکشنری میں بھی نہیں ہو

 

پہلے پہلی قطار میں تھے تم

اور اب آخری میں بھی نہیں ہو

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ