جان سے جاؤں تو ہونٹوں پہ ثنا ہو، آمین

آخری نعت مدینے میں عطا ہو ، آمین

پھڑپھڑا کر مرے سینے سے نکل جائے دل

یہ کبوتر اُسی روضے پہ رِہا ہو ، آمین

میرے آنگن میں کِھلیں آپ کی سیرت کے گُلاب

میرا گھر آپ کی خوشبو میں بسا ہو، آمین

حاضری اور حضوری میں مرے ماتھے کا نُور

نبی پاک کا نقشِ کفِ پا ہو ، آمین

میری بستی سے اندھیروں کے یہ بادل چَھٹ جائیں

ہر طرف روشنیٔ صلِ علیٰ ہو ، آمین

چشمۂ چشم کا پانی اسے سیراب کرے

نخلِ مدحت کو میں جب دیکھوں، ہرا ہو، آمین

حرف کے پھول کھلانے کا مجھے فن مل جائے

اور اس فن کو کبھی بھی نہ فنا ہو ، آمین

بات بن جائے کسی طور ، مری نعت کی بات

لفظ کم بھی ہوں تو اشکوں سے ادا ہو، آمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]