اردوئے معلیٰ

Search

جاہلیت کی جہاں سے دُور آلائش ہوئی

آپ آئے، عالمِ امکاں کی زیبائش ہوئی

 

اس مکاں کے بام و در کے ذرّے ذرّے پر دُرود

جس مکاں میں سّیدِ والا کی پیدائش ہوئی

 

میری سانسیں آپ کی صبحِ ولادت پر نثار

جس کے صدقے میں مری بخشش کی گنجائش ہوئی

 

جھک کے چلنے والے پورے قد پہ پھر چلنے لگے

خود شناسی کی رگِ انساں میں افزائش ہوئی

 

کھِل اُٹھے صدیوں کے مرجھائے ہوئے دل، کھِل اُٹھے

زندگی کے باغ کی اس طرح آرائش ہوئی

 

پڑھنے والا آ گیا چہروں کی چپ تحریر کو

بول اُٹھی خامشی، جذبوں کی پیمائش ہوئی

 

دیکھتا ہی رہ گیا میں روئے انورؔ کا جمال

حشر کے میداں میں جب نعتوںکی فرمائش ہوئی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ