اردوئے معلیٰ

Search

جب بھی آنکھوں نے مری گنبدِ خضرا دیکھا

نور میں ڈوبا ہوا اپنا سراپا دیکھا

 

معجزہ یہ بھی شہ دیں کا ہے بیشک ورنہ

سوکھے تھن سے بھی کبھی دودھ نکلتا دیکھا؟

 

یہ مدینہ ہے مقام اس کا خدا ہی جانے

تاج والوں کو بھی اس خاک پہ جھکتا دیکھا

 

آپ کے حکم پہ انسان کیا کنکریوں کو

مشتِ بوجہل میں پڑھتے ہوئے کلمہ دیکھا

 

مثل خورشید زمیں پر بھی نگاہوں نے مری

ان کے دربار کا ہر ذرہ چمکتا دیکھا

 

جس پہ ہونے کو فدا آئے تھے دنیا میں علی

آنکھ کھولی تو وہی جلوۂ زیبا دیکھا

 

صبح دیکھی نہ کوئی صبحِ ولادت جیسی

شبِ معراج کے دولھا سا نہ دولھا دیکھا

 

نور والے کا ہوا اس پہ جو فیضانِ نظر

محفلِ نعت میں مدحت کا اجالا دیکھا

 

جو محبت میں تڑپتا رہا ان کی ہردم

اوج پر اس کے مقدر کا ستارہ دیکھا

 

جس نے روحوں کو بھی بخشی ہے شفا اے آسؔی

اس پیمبر سا نہیں کوئی مسیحا دیکھا

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ