جب بھی ہم تذکرۂ شہرِ پیمبر لکھیں

اُس کو بالائے زمیں خلد کا منظر لکھیں

گفتگو یاد کریں کھول کے قرآنِ حکیم

پھر انہیں لفظ و معانی کا سمندر لکھیں

تلخ گفتار کا ماحول بدلنے کے لیے

تذکرہ آپ کے اخلاق کا ُکھل کر لکھیں

آؤ آرام گہہِ شہ کی بنائیں تصویر

ہاتھ کا تکیہ لکھیں خاک کا بستر لکھیں

ہوگا الفاظ کی صورت میں نزولِ رحمت

ان کی مدحت کو جو ہم اپنا مقدر لکھیں

بس یہ اعزاز ہی کافی ہے شفاعت کو صبیحؔ

خود کو ہم پیرو حسّانِ سخن ور لکھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]