جتنا علم و شعور ملتا ہے
آپ سے آنحضور ملتا ہے
ذکرِ محبوب کر محبت سے!
دیکھ! کتنا سرور ملتا ہے
مانگنا شرط بھی نہیں لیکن
اُن کے در سے ضرور ملتا ہے
ماہ و خورشید کو ستاروں کو
میرے آقا سے نور ملتا ہے
جو بھی اشفاقؔ اُن کے در سے ملے
بہ عطائے غفور ملتا ہے