جست میں عرش تک فاصلہ ہو گیا

مرحبا مرحبا مصطفیٰ ہو گیا

مدحتیں جب زباں سے رواں ہو گئیں

مہرباں مجھ پہ میرا خدا ہو گیا

جب سلیقہ ہوا ہے عطا نعت کا

بے وضو شاعری سے جدا ہو گیا

ہے گزارش مجھے بھی بلا لیجئے

حاضری کے لیے دل مرا ہو گیا

و، ر، ف، عن، ا پڑھا تو ہوا اِس طرح

میں بھی قرآن کا ہم نوا ہو گیا

عاشقوں میں رقم نام تب سے ہوا

مصطفیٰ سے قلم جب عطا ہو گیا

مصطفیٰ کی نظر کا اثر یہ ہوا

میں خطا چھوڑ کر پارسا ہو گیا

جب سے حُب دار نے عشق میں دل دیا

’’ درد حد سے بڑھا اور دوا ہو گیا ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]