جشن میلاد النبی ہے صاحب قرآن کا

عید کا دن آج ہے گل صاحب ایمان کا

کھل گئیں آنکھیں فرشتوں اور ملائک کی حسیں

عرش پہ دیکھا ہے استقبال جو مہمان کا

آپ نے محبوب کا تحفہ جہاں کو دے دیا

شکرہے مولا ترا انسان پر احسان کا

ہم غلامانِ نبی گل شاد ہیں دل شاد ہیں

جشن ہے گل کل زمانوں کے نبی سلطان کا

ہے اگر پینے کو اپنے پاس تو پھر کیا ہے غم

عشقِ احمد کا نشہ! زادِ سفر انسان کا

کس قدر گل رنگ ہے چہرہ نبی سے عشق میں

جشنِ میلاد النبی میں میرے پاکستان کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]