جن کی نعتِ نبی زندگی ہو گئی

ان کی پاکیزہ تر شاعری ہو گئی

یہ جہاں تھا اندھیروں میں ڈوبا ہوا

’’ مصطفٰے آ گئے روشنی ہو گئی ‘‘

والضّحٰی کا جو ہر سُو اجالا ہوا

دُور عالَم کی سب تیرگی ہو گئی

جب بھی لایا تصور میں در آپ کا

گھر میں بیٹھے مری حاضری ہو گئی

نامِ سرکار پر جان دیتے ہیں جو

ان کی پہچان وارفتگی ہو گئی

ہوں جلیل آپ کے در کا ادنٰی گدا

کتنی عمدہ مری چاکری ہو گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]