اردوئے معلیٰ

Search

جو خود آپ اپنا جواب ہے جو خود آپ اپنی مثال ہے

یہ کمال حسن کمال ہے وہ جمال ان کا جمال ہے

 

ہے گماں کچھ ایسا کہ ضو فگن مرے دل میں شمع جمال ہے

یہ مرے حضور کی یاد ہے کہ چراغ بزم خیال ہے

 

کشش دیار مدینہ تو مجھے اپنی گود میں کھینچ لے

مرا جذب عشق بکھر چکا مرا عزم شاہد حال ہے

 

یہی التجا ہے کریم سے کہ ادھر بھی چشم کرم کریں

مری جان پر ہے بنی ہوئی مری زندگی کا سوال ہے

 

مجھے باغ طیبہ کا ذوق ہے مجھے خلد کی نہیں آرزو

یہ پسند اپنی پسند ہے یہ خیال حسن خیال ہے

 

سرِ حشر شافع حشر کی ہے یقیں کہ ہوں گی نوازشیں

کوئی اور ہوگا وہ میں نہیں جو غریق فکر و خیال ہے

 

ذرا سوچ سرورؔ غم زدہ اُنھیں اپنا حال سنائیں کیا

ہے رسول پاک پہ سب عیاں یہ جو ہم غریبوں کا حال ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ