اردوئے معلیٰ

Search

جو لب پہ خیر الوریٰ کے آیا وہ لفظ فرمان ہو گیا ہے

بہارِ مدحت کا ہے وہ مژدہ ، ثنا کا عنوان ہو گیا ہے

 

چمک اٹھی پھر حسین محفل ، درودِ خیر لبشر کی ضو سے

چلا ہے ذکرِ حضور جب بھی وہ نورِ عرفان ہو گیا ہے

 

دیارِ طیبہ میں شب گزارے ، جہاں محبت کے ہیں نظارے

جو مدتوں سے ترس رہا تھا وہ ان کا مہمان ہو گیا ہے

 

رسولِ اکرم کی پیروی میں گذاری جس نے حیات اپنی

غریب و نادار وہ گدا بھی، جہاں کا سلطان ہو گیا ہے

 

وہی ہے عشقِ نبی میں کامل ، وہی ہے حبِّ نبی کا وارث

رہِ محبت میں چلتے چلتے فنا جو انسان ہو گیا ہے

 

ملیں ضیائیں مجھے ہنر کی ، وقارِ صوت و صدا بھی نکھرا

رسولِ رحمت کا ذکرِ انور ، اسی کی پہچان ہو گیا ہے

 

نہیں ہے گوہرؔ تمہیں سلیقہ کہ پھول الفاظ کے سجاؤ

جو کہہ رہے ہو ثنائے خواجہ ، خدا کا احسان ہو گیا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ