جو مجھے چاہیے سب کا سب چاہیے

آپ سے چاہیے بے کسب چاہیے

میرے آقا کو ہر بات کی ہے خبر

مجھ کو کیا چاہیے اور کب چاہیے

آپ سے مانگتا ہے گدا آپ کا

اس کو جو چاہیے اور جب چاہیے

مانگنے کا سلیقہ نہیں ہے مجھے

مجھ کو سرکار سے بے طلب چاہیے

ربِّ عالم کے قرآن سے سیکھنا

احمدِ مجتبیٰ کا ادب چاہیے

قبر کی حشر کی مشکلوں میں مجھے

آپ کا ساتھ شاہِ عرب چاہیے

اُن کا در چوم لوں سنگِ در چوم لوں

حاضری کوئے محبوبِ رب چاہیے

تیرا اشفاقؔ جی تو رہا ہے مگر

کچھ قرینے سے جینے کا ڈھب چاہیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]