جو ہے میرے مصطفیٰ کا راستہ

ہے وہی قربِ خدا کا راستہ

مصطفیٰ کے نام میں ہے وہ اثر

روک دیتا ہے بلا کا راستہ

مصطفیٰ کی یاد ٹھنڈی چھاؤں ہے

کیوں تکوں بادِ صبا کا راستہ

شہر آقا کی طرف جاتا ہو جو

ہے وہی پیاسی گھٹا کا راستہ

رحمت آقا سہارا دے مجھے

آگیا کوہ ندا کا راستہ

اب تو اپنا اے تھکی انسانیت

مصطفیٰ کے نقشِ پا کا راستہ

جس کو اپنایا ہے میں نے اے مجیبؔ

ہے علی مشکل کشا کا راستہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]