جہاں ، جہاں بھی نبی کی ثنا کی بات چلی

وہاں ، وہاں پہ خدا کی عطا کی بات چلی

دل و نگاہ کے اجڑے چمن بھی کِھل اُٹھے

بہارِ خلد نشاں جب صبا کی بات چلی

میرے لبوں پہ درود و سلام جاری ہوا

نبی کے ساتھ جب آلِ عبا کی بات چلی

مرے نبی کی شفاعت سے میری بات بنی

بروزِ حشر میری جب خطا کی بات چلی

سب اہلِ حق نے لٹائی تھی جان کربل میں

جب آلِ سیّدِ دیں سے وفا کی بات چلی

خدا کی کس میں رضاؔ ہے جو پوچھا اے یارو!

کلامِ پاک میں اُن کی رضا کی بات چلی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]