اردوئے معلیٰ

Search

جہاں روضۂ پاکِ خیر الوریٰ ہے

اسی در پہ آ کر زمانہ جھکا ہے

 

نگاہوں میں تو ہے خیالوں میں تو ہے

ہر ایک سانس میں میری تو ہی بسا ہے

 

کروں یاد کیوں کر نہ آقا شب و روز

تری یاد بن اور رکھا ہی کیا ہے

 

غمِ دو جہاں مجھ سے تُم دور رہنا

مرے آقا نے مجھ پہ سایہ کیا ہے

 

کہیں ربِّ اَرنی پہ تھی لن ترانی

کوئی عرشِ اُولیٰ بلایا گیا ہے

 

دلوں میں کدورت کے بُت پال کر کیوں

دلِ مردِ مومن کو مُردہ کیا ہے

 

لعابِ دہن جس میں آقا نے ڈالا

تبھی سے وہ پانی تو آبِ شفا ہے

 

تڑپ بڑھ گئی ہے دلِ وارثیؔ کی

مدینے کا جب سے ارادہ کیا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ