اردوئے معلیٰ

Search

حبس جاں رونے سے کچھ اور گراں ہوتا ہے

آگ بجھتی ہے تو انجام دھواں ہوتا ہے

 

تاب گفتار ہی باقی ہے نہ موضوع سخن

اب ملاقات کا ماحول زباں ہوتا ہے

 

کھینچ لائی ہے ضرورت مجھے کن راہوں میں

ہر قدم پر مجھے دھوکے کا گماں ہوتا ہے

 

غیرسے میری شکایت کا مجھے رنج نہیں

گلہ شکوہ بھی محبت کا نشاں ہوتا ہے

 

کارِ دنیا کا ہمالہ ہے مجھے ریت کا ڈھیر

دل نہ چاہے تو یہی کوہ گراں ہوتا ہے

 

ربطِ محکم بھی ضروری ہے صد اخلاص کیساتھ

معجزہ صرف دعاؤں سے کہاں ہوتا ہے

 

جس عمارت میں توازن نہ دکھائی دے ظہیرؔ

اُس کی بنیاد میں اک سنگِ زیاں ہوتا ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ