اردوئے معلیٰ

Search

حب احمد سے دلوں کی کھیتیاں سر سبز ہیں

آب رحمت کے اثر سے کشتِ جاں سر سبز ہیں

 

جس جگہ رکھے رسول اللہ نے اپنے قدم

ہو گئے آباد ویرانے مکاں سر سبز ہیں

 

مل گیا جنکو غسالہ سرور کونین کا

آج تک سوکھے نہیں وہ گلستاں سر سبز ہیں

 

گنبدِ خضرا کی ہریالی کا سارا فیض ہے

شہر سب شاداب ہیں سارے جہاں سر سبز ہیں

 

لہلہاتی ہی رہے گی فصل یہ اسلام کی

کیسے سوکھیں باغ جسکے باغباں سر سبز ہیں

 

موسموں کا آنا جانا کچھ اثر کرتا نہیں

ذکر آقا ہے جہاں وہ وادیاں سر سبز ہیں

 

حضرتِ حسان کے عشق شہہ دیں کے طفیل

شہر مدحت کی فضائیں جاوداں سر سبز ہیں

 

اے صدف! باغ سخن میں ہے خزاں بکھری مگر

نعت پاک مصطفی کی ڈالیاں سر سبز ہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ