اردوئے معلیٰ

Search

حضور آپ کے جب شہر میں قیام کیا

نگاہِ شوق سے پھر روضے کو سلام کیا

 

مری حیات کے لمحے سنور گئے سارے

’’حضور آپ کی سیرت کو جب امام کیا‘‘

 

ہزار بار کروں شکر رب کا میں، جس نے

مجھے حبیبِ دو عالم کا خود غلام کیا

 

ملی ہے مجھ کو زمانے میں نعت سے عزت

جہاں گیا مرا لوگوں نے احترام کیا

 

حضور آپ کے رتبے پہ کیوں نہ ناز کروں

فلک پہ آپ سے رب نے تو خود کلام کیا

 

نہیں ہے حشر کے دن کچھ بھی خوف زاہدؔ کو

کہ اس پہ فیض نبی نے ہے صبح و شام کیا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ