حضور ہی ہیں چراغ وحدت ، درود ان پر سلام ان پر
زباں پہ میری ہے ان کی مدحت ، درود ان پر سلام ان پر
ملی ہے ان سے رہ ہدایت ، درود ان پر سلام ان پر
مرے نبی ہیں شفیع امت ، درود ان پر سلام ان پر
جو سارے نبیوں کے پیشوا ہیں ، تمام عالم کے رہنما ہیں
خدا کی نعمت ہے ان کی بعثت ، درود ان پر سلام ان پر
تمام عالم پہ مہرباں ہیں ، وہ رحمت حق کے پاسباں ہیں
کتاب دیتی ہے یہ شہادت ، درود ان پر سلام ان پر
وہ جن کو رب سے عطا ہوئی ہے تمام عالم کی رہنمائی
ہے جن کی باتوں میں علم و حکمت ، درود ان پر سلام ان پر
عمل کا دعویٰ نہیں ہے میرا ، شفیع محشر پہ ہے بھروسہ
باذن ربی کریں شفاعت ، درود ان پر سلام ان پر
ہے لب پہ نعت نبی کا نغمہ ، زبان و دل پر ہے ان کا کلمہ
ہر ایک دل میں ہے ان کی چاہت ، درود ان پر سلام ان پر
مرے نبی کے کرم کا سایہ ، ہے جیسے نعمت کا بہتا دریا
تمام عالم پہ ان کی رحمت ، درود ان پر سلام ان پر
جو سبز گنبد کے پاس پہنچے ، تو یاد آئے نبی کے مژدے
کریں گے ہم سب کی وہ شفاعت ، درود ان پر سلام ان پر
دعائیں دیں جس نے دشمنوں کو ، قبائیں دیں جس نے قیدیوں کو
ہے دل میں خوشدل بس ان کی عظمت ، درود ان پر سلام ان پر