حمد و ثنائے ربّ تعالیٰ سدا کروں

یعنی خدا کا ذکر ہمیشہ کیا کروں

شانِ خدائے پاک کروں تا ابد بیاں

وقتِ اجل بھی اپنے خدا کی ثنا کروں

رکھوں جبیں کو نورِ عبادت سے تابناک

سجدہ حضورِ مالکِ ارض و سما کروں

دیتا ہے جب خدا مجھے مانگے بغیر ہی

پھر کیوں نہ اسکا شکر ہمیشہ ادا کروں

روزِ جزا ہو سایۂ عرشِ بریں عطا

رب کے حضور شام و سحر یہ دعا کروں

میں ہوں غلامِ احمدِ مختار اے خدا

دے اذن میں زیارتِ ام القرٰی کروں

مقصودِ لحن منظرؔ عاصی کا تو رہے

مدحِ حبیبِ کبریا بہرِ رضا کروں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]