حَیَّ علٰی خَیر العَمَل

آنکھیں بچھا پیروں تلے

جن پر میرے آقا چلے

چل تُو بھی اُن راہوں پہ چل

حَیَّ علٰی خَیر العَمَل

اپنی طرف تکتا نہیں

تُجھ سا کوئی یکتا نہیں

جھونکا کسی طوفان کا

تجھ کو بجھا سکتا نہیں

کر بیعَتِ عشق و وفا

بن جا چراغِ مصطفٰے

سینے میں جل ہاتھوں پہ جل

حَیَّ علٰی خَیر العَمَل

جب فرض تُجھ کو یاد ہے

پھر تُجھ پہ کیوں اُفتاد ہے

شاگردیِ دنیا نہ کر

تُو وقت کا استاد ہے

دل سرورِ دیں سے لگا

آنکھیں نہیں قسمت جگا

چہرہ نہیں شیشہ بدل

حَیَّ علٰی خَیر العَمَل

سارے صنم مِسمار کر

خَیرُ البشر سے پیار کر

رکھ کر نبی کو سامنے

آرائشِ کردار کر

اپنائے گی رحمت تُجھے

مِل جائے گی جنّت تُجھے

اپنے عذابوں سے نکل

حَیَّ علٰی خَیر العَمَل

کیوں سرد ہے تیرا لہو

مایوس کیوں اتنا ہے تُو

قرآن کی آواز میں

سُن نغمہِ لَا تَقنَطُو

تُجھ میں تو اس کی باس ہے

جس جانِ حق کے پاس ہے

تیری ہر اِک مشکل کا حل

حَیَّ علٰی خَیر العَمَل

سینے میں وہ شمعِیں ڈھلیں

جو قبر کے اندر جلیں

سِکّے وہ اپنے پاس رکھ

جو آخرت میں بھی چلیں

اندر سے بھی ہو جا ہرا

کھلنے سے پہلے مُسکرا

گرنے سے پہلے ہی سنبھل

حَیَّ علٰی خَیر العَمَل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]