حیدرؓ و زہراؓ کا ثانی کون ہے کونین میں

بے شبہ بے مثل ہے ان کا نسب دارین میں

ان کی عظمت کی گواہی آیتِ تطہیر ہے

پھول ہیں گلشن میں ان کے صورتِ حسنینؑ میں

جن کو آقا نے کہا یہ دو مرے ریحان ہیں

جنتی پھولوں کی خوشبو مرحبا سبطین میں

شبرؓ و شبیرؓ کی توقیر کرنا دم بہ دم

ہے فلاحِ آخرت مضمر انہی اِسمین میں

ٹھنڈی آنکھیں ہر گھڑی رہتی ہیں میری اس لیے

بس مودّت کا خزانہ ہے مری عینین میں

عقد کی تقریب جن کی ہو رہی ہے عرش پر

تف مسلماں نقص ڈھونڈے پھر بھی تو زوجین میں

نارِ دوزخ سے نکل کر سیدھے جنت میں گئے

حضرتِ حرؓ نے چنی جب راہِ حق نجدین میں

ناز ہے تجھ کو اے ملاں علم پر اپنے مگر

علم سارا درحقیقت ہے علیؓ کی عین میں

علم سے اپنے لئے تو نے سمیٹی لعنتیں

جب ہوا گستاخ شانِ مادرِ حسنین میں

حیدرؓ و حسنینؑ و زہراؓ کے تصدّق میں جلیل

جاگزیں ہوں کاش ہم سرکار کی نعلین میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]