خاک جب اس پیکرِ نوری کا مدفن ہو گئی

ساری دنیا کی زمیں اندر سے روشن ہوگئی

وقت نے جب آپ کی سیرت کو لکھا حرف حرف

اک نئی تہذیبِ انسانی مدون ہو گئی

آپ کی رحمت نے بدلا تند خوؤں کا مزاج

برقِ سوزاں خود نگہبانِ نشیمن ہو گئی

آپ کے زیرِ اثر ہر خلق نے پایا فروغ

ہر کلی اتنی پھلی پھولی کہ گلشن ہو گئی

روئے ہستی سے بدی کے داغ دھبے مٹ گیے

خیر سے انساں کی پیشانی مزیّن ہو گئی

جب وسیلہ آپ کی رحمت کا آیا درمیاں

درگہِ حق میں دعا منظور فوراً ہو گئی

جب سوا نیزے پہ آیا آفتابِ حشر خیز

چترِ رحمت عاصیوں پر سایہ افگن ہو گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]