خدائے پاک ربُّ العالمیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے

خدا موجود ہر جا، ہر کہیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے

خدا ہی خانۂ دل میں نہاں ہے، خدا کے ذکر سے مسرور جاں ہے

خدا کے نور سے روشن جبیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے

خدا ہے بے سہاروں کا سہارا، خدا ہے حامی و ناصر ہمارا

خدا خالق ہے، مالک بالیقیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے

خدا چارا گرِ بے چارگاں ہے، خدا ہی رہبرِ گم گشتگاں ہے

خدا عشاق کے دل میں مکیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے

خدا معبود و مسجودِ خلائق، خدا کے حمد گو جن و ملائک

خدا ہی دلپذیر و دلنشیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے

خدا فرماں روائے ہر زماں ہے، خدا کے حکم کا سکّہ رواں ہے

خدا حسن آفریں، جاں آفریں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے

ظفرؔ کا بھی وہ محبوبِ خدا بھی، شفیع المذنبیں، خیر الوریٰ بھی

وہی جو رحمۃ اللعالمیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]