خدایا! حاملِ آدابِ بندگی کردے

ہر این آں سے جدا میری زندگی کردے

جو کردے خِرمنِ باطل کو راکھ کا تودہ

تو اہلِ حق کو وہ نمناک شعلگی کردے

فضاے دہر پہ خوں ریزیاں محیط ہوئیں

فنا جہان سے یارب درندگی کردے

زبانِ حال کی گل کاریاں بڑھیں حد سے

عمل سے منسلک اب میری زندگی کردے

ہے مست اطلس و کمخواب میں بغفلت قوم

خدایا! دُور ہماری غنودگی کردے

شکست و ریخت سے دوچار ہیں مسلماں آج

اے چارہ گر! تو علاجِ شکستگی کردے

شرابِ عشقِ نبی دے رضاؔکے صدقے میں

جدا جنوں سے تو شکلِ ربودگی کردے

شکستہ ہیں پروبالِ مُشاہدِؔ خستہ

مرے خدایا! مُداواے خستگی کردے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]