خدایا مصطفٰی سے تو ملا دینا حقیقت میں

غمِ فرقت مرے دل سے مٹا دینا حقیقت میں

جدائی کو میں سہ سہ کر نہ مر جاؤں کبھی مولا

مرے دل کے سبھی دکھڑے گھٹا دینا حقیقت میں

سلیقہ دے کوئی ایسا چلا جاؤں مدینے میں

لگا کر پر مدینے تک اڑا دینا حقیقت میں

معنبر جو ہوائیں تھیں کبھی فیضِ رسالت سے

مجھے اُس دور کی عنبر فضا دینا حقیقت میں

تمنا ہے مری یا رب کبھی جاؤں مدینے میں

کبھی تو سامنے خضرٰی بھی لا دینا حقیقت میں

خدایا مجھ کو راس آئیں بہاریں اُس زمانے کی

نبی کے ان غلاموں میں بٹھا دینا حقیقت میں

نبی کی پشت پر ابنِ علی جس شان سے بیٹھے

وہی منظر مجھے یا رب دکھا دینا حقیقت میں

ولی ہوتا انہیں تکتا کہاں بس میں ہے یہ قائم

سُلا کر مجھ کو خوابوں سے جگا دینا حقیقت میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]